Monday, December 30, 2013

Cultural Salons Run by Influential Ladies

بیسویں صدی کے اوائل میں مصر و لبنان میں جب آزادی نسوان کی تحریک شروع ہوئی تو خصوصیت سے ہفتہ وار ادبی نشستوں کا انعقاد شروع ہوا ، اسے عموما جديد مغرب زدة اور بالاءى طبقة كى خاندانی پڑھی لکھی خواتین چلاتی تھیں ، انہیں عام طور پر صالون کہا جاتا ہے ، ان میں پہلے نازلی فاضل کا صالون اور پھر می زیادہ کا صالون بہت مشہور ہوا ۔ نازلی فاضل کے صالون کے حاضریں میں  سعد زغلول - الشيخ محمد عبده - قاسم أمين طلعت حرب - جمال الدين الأفغاني - أحمد لطفي السيد - عبد الرحمن الكواكبي بہت مشہور ہیں ، یہ وہ لوگ ہیں جنہوں نے عالم اسلام میں تجدد کی تحریک چلائی ، ان میں قاسم امین اور لطفی السید عالم اسلام میں آزاد مغرب پرستی کے قائد سمجھے جاتے ہیں ۔ محمد عبدہ کو ہمارے یہاں کے علامہ شبلی نعمانی سے بڑی مشابہت ہے ، لطفی السید کو مولانا علی میان نے اپنے سفرنامے میں سر سید احمد خان کا ادنی شاگرد قراردیا ہے ۔ کہا جاتا ہے کہ محمد عبدہ نے اپنے شاگرد قاسم امین کی طرف منسوب کرکے تحریر المراۃ لکھی تھی ، جو آزادی نسوان تحریک کا مینیفسٹو بنی ، عطیہ فیضی کا صالون بھی اسی قسم کا تھا ، عطیہ کے بڑی بہن کا نام نازلی ہے ، ہمارا خیال اس طرف جاتا ہے ہے کہ عطیہ کے والد نازلی فاضل سے متاثر تھے ، اور انہوں نے اپنی بچی کانام نازلی فاضل کے نام پر رکھا تھا، لیکن اس میدان مین نازلی کے بجائے عطیہ نے نام کمایا ۔

No comments: